لاہور میں سموگ ختم کرنے کے لیے نیا طریقہ استعمال کرنے پر غور

لاہور، 20 ملین سے زائد آبادی کا شہر اسموگ کی چادر میں ڈوبا ہوا ہے اور اب حکومت نے فضائی آلودگی سے نمٹنے کے لیے ہوا صاف کرنے والے ٹاورز لگانے جیسے سخت اقدامات کا اعلان کیا ہے۔
PM2.5 آلودگی کی سطح ڈبلیو ایچ او کی حد سے 20 گنا زیادہ ہے۔ تشویشناک صورتحال کے درمیان، وزیر اعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے اعلان کیا کہ حکومت صحت کے خطرات کو روکنے کے لیے ایک درجن ایئر فلٹر آئنائزیشن یونٹ یا سموگ ٹاور لگائے گی۔
یہ اونچے بڑے پنکھے آلودہ ہوا کو اوپر لے جانے اور فلٹر شدہ ہوا کو باہر دھکیلنے کے لیے استعمال کیے جاتے ہیں، جس سے ذرات کے سائز کو کچھ مائکرون کم کیا جاتا ہے۔
پنجاب کمبشن انجن والی بائیکس کو محدود کرنے پر غور کر رہا ہے اور لوگوں کو الیکٹرک بائیک پر سفر کرنے کی اجازت ہوگی۔ عبوری حکومت نے کہا کہ حکومت فضائی آلودگی پر قابو پانے کے لیے ہر ممکن اقدامات کر رہی ہے اور اس نے چینی ماہرین سے رابطہ کیا۔
اس سلسلے میں حکام چین کی مدد لیں گے۔ پنجاب سے ایک ٹیکنیکل ٹیم مستقبل کی حکمت عملی طے کرنے کے لیے دورہ کرے گی۔
عبوری وزیراعلیٰ نے عوام سے ماسک پہننے کی بھی تاکید کی، اور مصنوعی بارش کرنے کے منصوبوں کی تصدیق کی۔
انہوں نے یہ اعلان اس وقت کیا جب پنجاب کے 10 اضلاع میں آج لاک ڈاؤن ہے جب کہ اسکول اور دیگر تعلیمی ادارے بند ہیں۔